Sunday 30 August 2015

حوثیوں سے جنگ کا مقصد خطے میں ایرانی نفوذ روکنا ہے"


یمن کے جلاوطن صدر عبد ربہ منصور ھادی نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے خلاف لڑائی کا مقصد خطے میں ایران کی توسیع کو روکنا ہے۔
 اپنے دورہ سوڈان کے موقع پر منصور ھادی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا ایران کے 'ناکام تجربہ' کو یمن منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

یمنی صدر ہفتے کے روز دو روزہ سرکاری دورے پر سوڈان کے دارلحکومت خرطوم پہنچے۔ سوڈانی صدر عمر البشیر اور ان کی کابینہ کے متعدد وزراء ان کے استقبال کے لئے ہوائی اڈے پر موجود تھے۔
سوڈانی وزیر خارجہ ابراھیم غندوز نے صدر ھادی کی آمد کے بعد ایک بیان میں کہا کہ حالیہ دورہ دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے ہاں اہم سمجھے جانے والے امور پر تبادلہ خیال کے فریم ورک میں ہو رہا ہے۔
 اس فریم ورک کی روشنی میں یمن کا استحکام اور وہاں آئینی حکومت کا بحال ہونا حالیہ مرحلے کی اہم ضرورت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے سوڈان، سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادی فوج کو مکمل حمایت فراہم کر رہا ہے تاکہ یمن کی آئینی حکومت بحال ہو سکے۔
گذشتہ جمعہ کے روز سوڈان کی سرکاری نیوز ایجنسی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ یمنی صدر کا دورہ سوڈان دراصل خرطوم کی جانب سے یمن کی آئینی حکومت کے احترام کا عملی مظہر ہے۔ 
اس کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان کوارڈی نیشن، تعلقات کی حمایت اور ان امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے جن کا اس وقت یمن کو سابقہ ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سوڈان کے دورے میں یمن کے لئے انسانی امداد کے مواقع اور سوڈانی ہستپالوں میں یمنی زخمیوں کے علاج جیسے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایرانی رافضی حکومت جیش العدل کے بہانے سنیوں سے کھلم کھلا دشمنی کر رہے ہیں


 ایران کے مجوسی حکومت کو ختم کرنا ہمارے جہاد کا مقصد ہے۔
 جیش العدل کے مجاھدین  ایرانی رافضی حکومت کے جھوٹ کو واضح کر نا چاہتے ہیں اور یہ جو اسلام کو ڈھال بنا رہے ہیں ان کی حقیقت کو لوگوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں،
کیونکہ ان کے دروازے ہمیشہ سے لادینیت شرک اورکفار کے لئے کھلے ہیں۔ یہ تو بہت پہلے سے مسلمانوں پر ظلم کرتے آ رہے ہیں ۔
اب صرف یہ ہوا ہے کہ جو کام یہ پہلے چھپ کر ،کرتے تھے، اب کھلم کھلا کر رہے ہیں۔
 ایران کے رافضی حکومت اب جیش العدل کے بہانے سنیوں سے کھلم کھلی دشمنی کر رہے ہیں۔
 ایرانی روافض کو شکست دینے کے لئے رافضیوں پر پہلا وار ان کو شرمندہ کرنا ہے۔ اگر یہ کہے کہ جیش العدل  نے دشمنی کی آگ بھڑکائی ہے ، اور یہ کہے کہ جیش العدل نے جنگ شروع کی ہے۔
اس سے مسلمانوں پر یہ بات واضح ہو جائی گی، کہ  ایران کے رافضیوں کے دل میں اسلامی روایات کے لئے صرف نفرت ہے۔
اس کے علاوہ مسلمان اپنے مسجدیں بنایں گے، اور اپنے مسجدوں میں نماز پڑھیں گے۔ مسجد و نماز کے خلاف جنگ اسلام کے خلاف جنگ ہے۔
یہ جنگ تو جس دن سے شرک و کفر اور حق وجود میں آیا تھا، جاری ہے۔
 ایران کےرافضی حکومت جو خون ریزی کر رہے ہیں، وہ تو سب کے سامنے ہیں۔
اور  ایران سے کہو کہ ، کہ تمہاری بات جھوٹ اور دھوکے پر مبنی ہے، اور تمہارے آقا خامنہ ای ملعون بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔
جس کے مطابق، جیش العدل لوگوں میں اور مقبول ہو گیا ہے، اور ایران میں جیش العدل کے حملوں کے بعد لوگ بڑی تعداد سے جیش العدل میں شامل ہو رہے ہیں۔

Saturday 29 August 2015

شام میں ایرانی رافضی افسرسمیت 17 افغان جنگجو ہلاک



شام میں صدر بشار الاسد کی حمایت میں برسر پیکار ایرانی رافضی عسکری تنظیم "فاطمیون" ملیشیا کے تحت لڑتے ہوئے پاسداران رافضی انقلاب کا ایک سینیر عہدیدار اور سترہ افغان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی "دفاع پریس" کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ کیپٹن احمد حیاری گذشتہ سوموار کو اللاذقیہ کے پہاڑی علاقوں اپوزیشن کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا۔
 اسی لڑائی میں ایرانی رافضی ٹی وی کے نامہ نگار "محمد حسن حسنی" جو کیپٹن حیاری کے ہمراہ تھا بھی زخمی ہوا ہے۔
ایران میں سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ [اگست] کے دوران شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کی حمایت میں لڑتے ہوئے 17 افغان جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ 
ہلاک ہونے والے افغان جنگجو بھی "فاطمیون" ملیشیا میں شامل تھے۔
خیال رہے کہ ایران کی سرکاری رافضی خبر رساں ایجنسی "ارنا" نے پچھلے جون کو ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سنہ 2011ء کے بعد سے شام میں "فاطمیون" بریگیڈ میں شامل افغانی اور پاکستانی جنگجوئوں سمیت 400 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں تاہم آزاد ذرائع شام میں مرنے والے افغان جنگجوئوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بیان کرتےہیں۔
افغانی خبر رساں ایجنسی "کاما" کے مطابق اس وقت ایک اندازے کے مطابق شام میں ایران کی طرف سے بھیجے گئے 3500 افغان شہری بھی جنگ میں شامل ہیں۔ انہیں اجرتی قاتلوں کے طورپر بھرتی کیا گیا ہے، جنہیں طعام وقیام کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 700 ڈالر ماہانہ تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔
رپورٹ کےمطابق ایران کی جانب سے شام بھیجے گئے بیشتر افغان جنگجوئوں کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے اور وہ شام میں فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جنگ کا ایندھن بن رہے ہیں۔ ان کی تعداد 2000 سے لے کر 3500 تک ہے۔

Friday 28 August 2015

پیغمبر اسلام کے بارے میں ایرانی فلم پر تنقید


ایرانی فلم ’محمد‘ نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔
 اس فلم میں پیغمبر اسلام کے بچپن کی زندگی کو تاریخی حوالوں کے تناظر میں فلم بند کیا گیا ہے۔
 تاہم کچھ عرب سنی مذہبی رہنماؤں نے اس فلم پر پابندی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
جمعرات ستائیس اگست کو ایرانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ۔ ماجد ماجدی کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس 171منٹ دورانیے کی فلم پر چالیس ملین ڈالر (چھتیس ملین یورو) کے برابر لاگت آئی ہے۔
 بصری حوالوں سے چونکا دینے والی اس فلم کی تیاری کے لیے ایرانی حکومت نے بھی سرمایہ فراہم کیا۔
 ایران میں آج تک بنائی جانے والی اس سب سے زیادہ لاگت والی تاریخی فلم کو سات برس کے عرصے میں مکمل کیا گیا۔
ماجد ماجدی کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس 171منٹ دورانیے کی فلم پر چالیس ملین ڈالر کے برابر لاگت آئی ہے۔
 رافضی ایجنڈے کا فروغ‘
دوسری طرف کینیڈا کے شہر مونٹریال میں واقع امپیریل سینما، جہاں اس فلم کی نمائش کی جا رہی ہے، کے باہر پچاس مظاہرین نے اس فلم کے خلاف احتجاج بھی کیا۔
تاہم چند تنقیدی حلقوں نے فلم ’محمد‘ پر کچھ اعتراضات بھی کیے ہیں۔
  پروگرام کے مطابق تین حصوں پر مشتمل ’محمد‘ نامی اس فلم سیریز کے باقی دو حصے کب فلمائے جائیں گے اور کب وہ سینما گھروں میں نماش کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ مغربی ممالک میں شائع کیے گئے پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکوں پر ایران کی رافضی حکومت نے بھی سخت احتجاج کیا تھا ۔ 
لیکن اس فلم کے لیے ایرانی رافضی حکومت نے خود رقم دیے۔ 

Thursday 27 August 2015

جیش العدل کے مجاہدین وہ شاہیں ہیں جو پہاڑوں کی چٹانوں میں بسیرا کرتے ہیں


ہمیں فخر محسوس ہو رہا ہے کہ اہلسنت جیش العدل میں شامل ہو رہے ہیں
اور سب بہادر ہیں ۔
 ان کی رگوں میں اسلام کے خون دوڑتا ہے۔ وہ اپنے مذہب اسلام کے بھی اتنے ہی شیدائی ہیں۔
اپنی روایات اور اصولوں کے بھی پاسدار ہیں۔ نسل در نسل صدی در صدی وہ ایسے نغمے بھی الاپتے آتے ہیں،
جس سے دل گرم رہتے ہیں، حوصلے جوان۔ لہو رگوں میں ہی نہیں دوڑتا پھرتا آنکھوں سے ٹپکتا ہے۔
یہ وہی جواں ہیں، شباب جن کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری۔ یہ وہ شاہیں ہیں جو چٹانوں میں بسیرا کرتے ہیں ۔
بنجر پہاڑوں، سنگلاخ راستوں، کچے مکانوں میں زندگی کی سختیاں جھیلتے کیا سوچ رہے ہیں۔ ان کے دلوں پر کیا گزر رہی ہے۔
جو صدمے وہ جھیل رہے ہیں، ان کے ذہنوں اور ہونٹوں پر جو چنگاریاں سلگ رہی ہیں، ہم ان کی تپش محسوس کر رہے ہیں ۔
وہ جو یہاں آتے ہی نہیں، انہیں کچھ جلنے کی بو کیسے آئے گی۔ یہ دھواں جو دلوں سے اٹھ رہا ہے، انہیں کیسے نظر آئے گا۔ 
ادبی محفلوں میں،  سماجی تقریبوں میں ایک نظم کی سطریں بڑی عقیدت سے سنی جاتی ہیں ۔
”یہ خط ہوا کے دوش پر بھیج رہا ہوں۔ ان بہادروں کے نام جو پہاڑوں پر موجود ہیں۔
ان یتیموں کے نام جن کے باپ شہید کر دیئے گئے۔ دیکھو میری ماں شہیدوں کی خوشبوؤں کے ساتھ بیٹھی ہے۔
 بہن شعلوں میں گھری ہوئی ہے۔
کون ہے جو میرے اندر کے دکھ کو محسوس کرے۔ کون ہے جو مجھے نئے اور خوبصورت کپڑے پہنائے۔
کون ہے جو مجھے سینے سے لگائے۔ ایک رات میری ماں نالہ و فریاد کرے گی۔ وقت سدا ایک سا نہیں رہتا۔ شہیدوں کا خون آپ کو آواز دے رہا ہے۔
رگوں میں غیرت ہے تو خوبصورت بیویوں اور نرم بستروں کو چھوڑ دو۔
گندم کی روٹی ترک کر دو، پہاڑوں پر جاؤ، بجری پہ سو جاؤ، پتھروں کو تکیہ بناؤ، بھوکے پیٹ کے ساتھ پہاڑوں پر دن رات گزارو،
شہیدوں کے خون سے اگی جڑی بوٹیوں کو ڈھونڈو،

Thursday 20 August 2015

تہران میں رافضی بیحیائی کے اڈے چلانے والے خود کو ماڈریٹ اور ماڈرن اوراہلسنت کے شریف لوگوں کو جاہل اور انپڑھ سمجھتے ہیں۔


 جیش العدل کے بنیادی مقصداہلسنت کے حق و حقوق اور رافضی فوجوں کو نقصان پہنچاتے رہنا ہے۔
اس مقصد کے حصول کے لیے ہم کسی ایک منصوبے پر ہی کام نہیں کرتے بلکہ ضرورت کے مطابق اپنے منصوبوں کی تشکیل کرتے ہیں ۔
اپنی قوت کو بچا کر اچانک اور انتہائی خفیہ حکمت عملی کے تحت رافضی حکومت پر حملے کرناہماری پالیسی کا حصہ ہے ۔
ذرائع ابلاغ کا درست استعمال نصف کامیابی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ذرائع ابلاغ مجاہدین جیش العدل کی بہت ہی کم کامیابیوں کو نشر کر پاتے ہیں ۔
 ایران نے تمام خبر رساں اداروں پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے ۔ انٹرنیٹ پر بھی  ایران نے پاپندی لگا دی ہے ۔
اللہ رب العـــزت کی شان یہ ہے کہ وہ ظالــم کو لمبی چھوٹ دیتا ہے،اور اسکے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہوتا ہے کہ اپنی مخلوق میں ظالم کے ظلم کا شکار ہونے والوں کو اسکا دشمن بنا دیتا ہے،جب قومیں ظالم اور حق غصب کرنے والی بن جائیں تو اجتماعی عذاب نازل ہوتا ہے۔
اللہ کا قانون ہے جہاں بیحیائی پھلتی ہے وہاں قتل و غارت گری ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
تہران میں رافضی بیحیائی کے اڈے چلانے والے خود کو ماڈریٹ اور ماڈرن اوراہلسنت کے شریف لوگوں کو جاہل اور انپڑھ سمجھتے ہیں،
بیشک میرا رب بہترین انصاف کرنے والا ہے،جو لوگ احسان بھول جائیں،جو لوگ اپنی اصلیت بھول جائیں،
جو لوگ اپنے ماضی سے انکار کردیں ان کا کوئی مستقبل بھی نہیں ہوتا،اگر فلسطینوں کا حق چھین کر اسرائیل غاصب کہلاتا ہے تو اہلسنت کے حق مارنے والی جماعت  ایران کے رافضی حق پرست کیسے ہوسکتی ہے؟
اگر فلسطین اپنی زمین سے نکل جانے کا کہے تو وہ جائز عمل اور اگراہلسنت اپنی زمین کو تقسیم نہ ہونے دے تو وہ ظالم کس بنیاد پر ہوا؟

Monday 17 August 2015

کویت میں ضبط شدہ اسلحہ ایران سے لایا گیا تھا: میڈیا

کویتی میڈیا نے اپنی تازہ رپورٹس میں کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے ملک میں ضبط کیے گئے اسلحے کی بھاری مقدار ایران سے اسمگل کی گئی تھی۔
کویتی وزارت داخلہ نے گذشتہ جمعرات کو عراق کی سرحد کے نزدیک واقع علاقے میں مکانوں کے اندر بنائے گئے تہ خانوں سے بھاری مقدار میں دستی بم ،گولہ بارود اور ہتھیار برآمد کرنے کی اطلاع دی تھی۔
حکام نے ان مکانوں کے تین مالکان کو حراست میں لے لیا تھا۔
کویتی روزنامے الانباء نے تب حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ یہ اسلحہ اور گولہ بارود عراق کے سرحدی علاقے سے کویت میں اسمگل کیا گیا تھا اور اس کو ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ کے ایک سیل نے استعمال کرنا تھا۔
لیکن دو کویتی اخبارات الرائے اور القبس نے بے نامی ذرائع کے حوالے سے اپنی اتوار کی اشاعت میں لکھا ہے کہ یہ اسلحہ ایران سے سمندری راستے سے کویت لایا گیا تھا۔
انھوں نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ نئی معلومات گرفتار مشتبہ افراد سے دوران تفتیش حاصل ہوئی ہیں۔
القبس نے لکھا ہے کہ اسلحہ اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد تیرہ ہوگئی ہے۔
ان مشتبہ افراد نے انکشاف کیا ہے کہ ''ایران سے سمندر کے راستے اسلحہ اسمگل کرنے کے لیے ایک براہ راست لائن کویت تک آتی ہے''۔
کویتی وزارت داخلہ نے اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
ایک اور اخبار جریدہ نے لکھا ہے کہ پاسداران انقلاب ایران نے ایک سال قبل اس سیل کے ارکان کو بحراحمر کے ایک گم نام جزیرے پر اسلحہ چلانے اور گولہ وبارود استعمال کرنے کی تربیت دی تھی۔
اس کے ساتھ سعودی عرب اور بحرین سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بھی تربیت دی گئی تھی۔
اخبار کے مطابق ان افراد نے یمن کے حوثی باغیوں کے زیر قبضہ ایک بندرگاہ کے ذریعے اس جزیرے تک سفر کیا تھا۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے یمن کے شمالی علاقے پر قبضہ کررکھا ہے اور ان کا بعض جنوبی شہروں پر بھی قبضہ برقرار ہے۔ 
البتہ انھیں حالیہ دنوں میں یمنی حکومت کی وفادار فورسز کے ہاتھوں پے درپے شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ کویت میں 26 جون کو ایک مسجد میں خودکش بم دھماکے کے بعد سے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
اس بم دھماکے میں ستائیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس کے ردعمل میں کویتی وزیرداخلہ نے کہا تھا کہ ان کا ملک انتہا پسند جنگجوؤں کے خلاف حالت جنگ میں ہے جو معاشرے میں فرقہ واریت کے بیج بونے بونے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایران اور اس کے ہمسایہ خلیجی عرب ممالک کے درمیان تعلقات ایک عرصے سے کشیدہ چلے آرہے ہیں۔
عرب ممالک کوشُبہ ہے کہ ایران شام ،عراق اور یمن سمیت دوسرے ممالک میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی کوشش کررہا ہے اور وہ ان کے داخلی امور میں بھی بعض گروپوں کی حمایت کے ذریعے مداخلت کررہا ہے۔

Sunday 16 August 2015

ملت مظلوم اہل سنت عوام کو اطلاع دیجاتی ہیکہ مختلف ناموں سے فیس بوک آئ ڈیز اور مختلف پیج جیش العدل کے نام پر چل رہے ہیں۔


ہم واضح کرنا چاہتے ہیں ان آئ ڈیز سے جیش العدل کا کوئ تعلق نہیں۔

جیش العدل ایرانی  بلوچستان کے دشوار گزار پہاڑوں کو اپنا مسکن بنائے ظالم وڈکٹیٹر مذہبی ایرانی حکومت کے خلاف نبرد آزما ہے۔
 جیش العدل کا واحد اساسی ہدف ظالم'مذہبی شدت پسند  نظام حکومت کا خاتمہ ہے۔ اسکے علاوہ جیش العدل کا کوئ ہدف نہیں۔
ان شاء اللہ جیش العدل ایرانی  بلوچستان کے پہاڑوں کو اپنا مورچہ برقرار رکھتے ہوئے اس ہدف کے حصول کے لئے ہرممکن جدوجہد بروئے کار لائے گی۔
اہل سنت عوام مختلف آئ ڈیز کے پروپیگنڈے سے ہرگز متاثر نہ ہوں۔
 یہ آئ ڈیز دشمن کی بنائ ہوئ ہیں۔جو بظاہر اپنا بن کر عوام کے ذہنوں کو خراب کرتے ہیں۔
 یاسر ریگی ایرانی انٹلیجنس کا بندہ ہے ۔
 نیز واضح رہیکہ یاسر ریگی نامی آئ ڈی کا بھی تنظیم کے کسی فرد سے تعلق نہیں ہے

Saturday 15 August 2015

ایرانی سیکورٹی فورس مرصاد کے ہاتھوں دو اہل سنت جوانوں کی شہادت۔



ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر نیکشہر میں ایرانی سیکورٹی فورسز کی 
بلا اشتعال مقامی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں دو اہل سنت نوجوان شہید ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نیک شہر کے علاقے شگیم میں گزشتہ روز مرصاد کی وحشیانہ فائرنگ کے نتیجے دو بلوچ نوجوان بنام الیاس اسماعیل زہی اور داؤد شہ بخش شہید ہوگئے۔

Saturday 8 August 2015

ایران کے وہ مضبوط باڈر جو کہ پرندہ بھی پار نہیں ھو سکتا



ایران کے سپاہ قدس میں شامل ھونے والے غیرملکی لوگوں کو کس طرح آزادی سے ایران میں لے جاتے ہیں ۔ 
یہ وہی لوگ ہیں جو ایران میں جانے ہیں اور سپاہ قدس میں شامل ھوکر ٹریننگ کر کے پھر ان کو دوسرے ملکوں میں انتشار پہلانے کے لیے بھیجتے ہیں ۔
 اس ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کتنے ایرانی گاڑیاں قطار میں کھڑے ہیں اور روڑ پر سرعام آواز لگا رہے ہیں ۔  
















Tuesday 4 August 2015

ایران کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان پر گولا باری



ایران کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کے شہر پنجگور کے علاقے کوھک اور آسکان کے گاوں پر 2015 ۔ 08 ۔ 03 کو گولا باری کی جس سے گاوں کے لوگوں میں خوف پہل گہی ہے ۔
  ان گولا باری سے کسی طرح کی جانی و مالی نقصان نہیں ھوی ہے ۔ 2 ھفتے میں یہ دوسرا باری ہے  کہ ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے پاکستانی آبادیوں پر گولے برسا رہیں ہیں ۔
یاد رہے کہ جیش العدل کے مجاھدین نے انہی 2 ھفتوں میں ایران کے کہی رافضی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کیے ہیں  






Sunday 2 August 2015

جیش العدل کے مجاھدین نے کل رات ایران میں ایک اور کامیاب کاروای کی


جیش العدل کے مجاھدین نے کل رات  2015 ۔ 08 ۔ 01 کو ایران کے شہر سراوان کے علاقے آسکان کے ایک فوجی کیمپ کے 2 رافضی فوجی گارڈ کو سنیپر سے نشانا بنایا .
 جس سے ایران کے ایک فوجی گارڈ ہلاک  اور ایک زخمی ھوے ۔
 الحمدللہ جیش العدل کے مجاھدین بحفاظت اپنے کیمپ میں پہنچ گہے