Thursday 27 April 2017

جیش العدل کے مجاھدین نے ۔۔ 26 ۔۔ 04 ۔۔ 2017 کو ایران کے تین (3) فوجی افسروں سمیت ساتھ فوجیوں کو جہنم وصل کیا اورکہی اسلحے غنیمت میں لے گہۓ


جیش العدل کے مجاھدین تمام اہلسنت کو اطلاع دی جاتی ہیں کہ بدھ کے روزعصر کے وقت   2017  ۔04  ۔26  کو جیش العدل کے مجاھدین نے ایران کے شہر زاہدان کے علاقے میرجاوا تالاب و لولوک دان کے مقام پرایک ایرانی فوجی گاڑی اور ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا . 
  جس میں تین  فوجی افسروں سمیت ساتھ  ایرانی فوجی ہلاک  ھوے ۔ 
اس جھڑپ میں مرنے والے افسروں کے نام ( علی پودینی)
(محسن داي زادہ)
( حمید رضا جھان تیغ) ہے ۔
 اور فوجیوں کے نام ۔۔
 حجت کاظمی ۔
 صادق خدادادی ۔۔
 امیر مکاری ۔۔
 مھدی امینی ۔
 حسین طاھریان ۔
 داود باشتنی ۔ 
معین بیانی ۔
 اور ایک زخمی  ۔
 مرتضی اردنی  ہیں۔
 اور جیش العدل کے مجاھدین نے (نوعدد) کلاشن اور (دوعدد)مشین گن بھی غنیمت میں لے گہے  
 اس واقع کے بعد ایران کے حکومت نے  اپنے فوجی لاشوں اور زخمیوں  کو وھاں سے اٹھا کر زاہدان کے مخفی جگہ پر لے گئے ۔ 
 ھمارے خبرین لیٹ شایح ھونے کی وجہ کچھ امنییتی وجوہات کی بنا پر ہیں ۔ 
تاکہ  جیش العدل کے مجاھدین کسی نقصان سے دوچار نہ ھو اور بحفاظت اپنے کیمپ میں پہنچ جاہیں ۔
 شکر الحمد للہ جیش العدل کے مجاھدین بحفاظت اپنے کیمپ میں پہنچ گئے ۔۔ 
جیش العدل کے مجاھدین ایرانی روافض افواج و خامناہ ای اور اسکے مزدوروں کو خبردار کرتے ھوئے کہتے ہیں کہ جب تک بے گناہ اہلسنت کے پکڑ دھکڑ اور پانسی کو نہ روکھا گیا تو جیش العدل کے جان فدا مجاھدین ایسے حملے کرتے رہیں گے اور ایران کو رافضیوں کے قبرستان بنادیںگے ۔   انشاء اللہ

Thursday 23 March 2017

برطانوی پارلیمنٹ : خطے میں ایران کی مداخلت کا معاملہ زیرِ بحث

برطانوی پارلیمنٹ میں مشرق وسطی کے ممالک میں ایران کی مداخلت کا معاملہ زیر بحث لایا جا رہا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ ، سرکاری اہل کار اور دیگر شخصیات ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی ضرورت پر گفتگو کریں گے۔ اس کے علاوہ پاسداران انقلاب کو اور "ولایتِ فقیہ" کے نظام کی پیروکار تمام ملیشیاؤں کو شام اور خطے کے بقیہ ممالک سے نکال باہر کرنے پر غور کیا جائے گا۔
پارلیمنٹ میں ایران کے اندر کریک ڈاؤن اور موت کے گھاٹ اتارے جانے کی کارروائیوں کے موضوع پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔

Tuesday 7 February 2017

خامنہ ای جان لیں کہ امریکا میں صدر تبدیل ہوچکا ہے: وائٹ ہاؤس

دونوں ملکوں کے درمیان لفظی جنگ مزید شدت اختیار کرگئی
امریکا اور ایران کے درمیان گذشتہ چند ہفتوں سے جاری تناؤ اور ایک دوسرے کے خلاف جاری لفظی جنگ میں مزید شدت آتی جا رہی ہیں۔
 امریکی حکومت نے ایرانی سپریم لیڈر کے تازہ بیان کے جواب میں تہران کو ایک بار پھر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق وائیٹ ہاؤس نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا نام لے کرکہا ہے کہ انہیں اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ وائیٹ ہاؤس میں صدر بدل چکا ہے اور نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف ہر طرح کا اقدام اٹھانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
 وہ ایران کے خلاف جو بھی مناسب ہوا فیصلہ کریں گے۔
وائیٹ ہاؤس کے ترجمان شون سپایسر نے منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ وائیٹ ہاؤس میں حکومت بدل چکی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل تجربات جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ معاہدے کی روح کی بھی خلاف ورزی ہے۔
وائیٹ ہاؤس کے ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے حوالے سے جو بھی مناسب ہوا اقدام کریں گے۔
 صدر ٹرمپ ایران کی طرف سے معاہدوں کی خلاف ورزیوں کے بارے میں مزید کچھ نہیں سننا چاہتے۔ ایران خود کو دھوکا دے رہا ہے۔
 اسے امریکا کی نئی حکومت اور اس کے عزائم کا اندازہ نہیں۔
ترجمان نے اس موقع پر مزید کہا کہ جن ممالک کے باشندوں کے امریکا سفر پر پابندیاں عاید کرنا تھیں کردی گئی ہیں، سفری پابندیوں کی فہرست میں مزید کوئی ملک شامل نہیں ہے۔
وائیٹ ہاؤس کی جانب سے ایران کے خلاف تازہ انتباہی بیان سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس بیان کا جواب ہے جس میں انہوں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بدترین دشمن بھی ایران کو کم زور نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیانات کے ذریعے امریکا کا اصل مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے۔ 

شام میں ہزاروں قیدیوں کو پھانسی دینے کی فوج داری تحقیقات کا مطالبہ

بشارالاسد نے انسانیت کے خلاف جرائم کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا:اپوزیشن
شام کی حزب اختلاف نے سلامتی کونسل سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بشارالاسد کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرتے ہوئے صیدانیا جیل میں ہزاروں قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کرے۔
العربیہ ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی طرف سے سامنے آنے والی رپورٹ کے بعد اپوزیشن نے کہا ہے کہ بشارالاسد اور اس کی وفادار فوج منظم جنگی جرائم میں ملوث ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت صیدانیا جیل میں ہزاروں قیدیوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے سے لی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ شامی فوج نے دمشق کے قریب واقع صیدانیا نامی جیل میں 13 ہزار افراد کو پھانسی دے کر ہلاک کیا ہے۔
شامی حزب اختلاف نے صیدانیا جیل میں قیدیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتےہوئے اسے تاریخ انسانی کا بدترین انسانی اور جنگی جرم قرار دیا ہے۔
 انہوں نے صیدانیا قید خانےمیں ہزاروں قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے کی عالمی فوج داری عدالتوں میں تحقیقات کرانے اور قتل عام میں ملوث عناصر کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل فوری طور پرعالمی مبصرین کو شامی فوج کے حراستی مراکز میں بھیجنے اور قیدیوں کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ بند کرانے کے ساتھ تمام بے گناہ قیدیوں کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کرے۔

Friday 3 February 2017

کیمره مین جیش العدل



ٹرمپ کا ایران پر پہلا وار، 13 شخصیات اور 12 ادارے بلیک لسٹ

امریکی حکومت نے ایران کی جانب سے متنازع بیلسٹک میزائل تجربات، عرب خطے میں بے جا مداخلت اور دہشت گردی کی معاونت کے الزامات کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ایرانی شخصیات اور اداروں کو بلیک لسٹ کرنا شروع کردیا ہے۔
 امریکا میں سخت گیر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد کل جمعہ کو امریکی حکومت نے 13 ایرانی شخصیات اور 12 مختلف اداروں پر پابندیاں عاید کرنے کی منظوری دی گئی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کے غیرملکی فنڈز کے نگران ڈائریکٹر جون سمیتھ نے کہا کہ ایران کو اس کے اقدامات کی سزا دی جا رہی ہے۔ تازہ پابندیاں ایران پر اس کے متنازع بیلسٹک میزائل تجربات اور القدس ملیشیا کی سرپرستی پر امریکا کا رد عمل ہیں۔
گذشتہ ہفتے امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے باضابطہ طور پر تہران کو اس کے بیلسٹک میزائل تجربات پر سخت الفاظ میں وارننگ دی تھی اور کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے۔
 نو منتخب امریکی صدر نے بھی کہا تھا کہ بیلسٹک میزائل تجربات کے ذریعے ایران آگ سے کھیل رہا ہے اور امریکا کے پاس تہران کے خلاف کارروائی کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔
گذشتہ روز امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کرتے ہوئے تیرہ شخصیات اور بارہ اداروں کو بلیک لسٹ کردیا۔ 
یہ شخصیات اور ادارے براہ راست یا بالواسطہ طور پر ایران میں بیلسٹک میزائل تجربات سے منسلک ہیں۔ 
اس کے علاوہ یہ ادارے اور شخصیات پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم القدس ملیشیا کی بھی معاونت کرتے ہیں۔
نئی امریکی انتظامیہ نے دو روز قبل کہا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ 
بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا ایران کے بیلسٹک میزائل تجربات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے، سابق صدر براک اوباما کی ایران پالیسی ناکام رہی اور انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرکے تہران کو تحفظ دیا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے ترجمان جون سمتھ نے کہا کہ دہشت گردی کی پشت پناہی اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو اپ گریڈ کرنا خطے میں امریکی اتحادیوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ امریکا خطے میں اپنے اتحادیوں کے خلاف ایران کو خطرہ نہیں بننے دے گا۔
امریکا میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ایرانی شخصیات اور اداروں پر تازہ عاید کردہ پابندیوں کی فہرست میں لبنان میں سرگرم ادارے اور تنظیمیں بھی شامل ہیں جنہیں مبینہ طور پر لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی سرپرستی حاصل ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ایسنا‘ کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے مشرقی ستارہ، آرین دانش کمپنئ، ماہر تجارت وتعمیرات، تجارت و توانائی کمپنی معراج، ایم کے ایس انٹرنیشنل، نینگو درآمدات وبرآمدات، داریا افق سبز، ریم ادویات ساز کمپنی، رویال بیرل، زیست، کالسینگ کمپنیاور دیگر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایرانی وزارت خزانہ کی جانب سے تازہ پابندیوں میں حاج یحییٰ، عبداللہ اصغر زادہ، تنی شاخ داریان، حسن ابراہیمی، محمد فرحت، محمد مقام، کامیز رستمیان، علی شریفی، کین شین ہوا، رچرڈ یوو، مصطفیٰ زاھدی، قدر زرگری اور کارول جاؤ کے نام شامل ہیں۔

امریکی بحری بیڑہ یمن کی باب المندب بندرگاہ روانہ

امریکی فوج نے عالمی بحری ٹریفک کے تحفظ اور ایران نواز یمنی حوثی باغیوں کے حملوں سے بچاؤ کے لیے اپنا ایک بحری بیڑا یمن کی باب المندب بندرگاہ کی طرف روانہ کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے’رائٹرز‘ نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی نیوی کے ایک بحری بیڑے کو یمن کی باب المندب گذرگاہ کی طرف روانہ کیا گیا ہے۔
 بحری بیڑے کی یمنی بندرگاہ کی طرف روانگی کا مقصد گذرگاہ کے قریب سے گذرنے والے بین الاقوامی مال بردار بحری جہازوں کو ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے حملوں سے تحفظ دلانا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی حکومت کی طرف سے یمن کی بندرگاہ کی طرف بحری بیڑے کی روانگی کا اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
 امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایرانی باشندوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی عاید کی ہے جس کے رد عمل میں ایران کی طرف سے امریکی مفادات کو نشانہ بنائے جانے کاخدشہ ہے۔
امریکی نیوی کے دو اہلکاروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی بحری بیڑا ’یو ایس ایس کول‘ یمن کی جنوب مغربی باب المندب بندرگاہ کے قریب پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحری بیڑے کے باب المندب بھجوانے کا مقصد بحری ٹریفک کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی بحری بیڑے کی باب المندب میں منتقلی امریکی جنگی بحری جہاز پرحال ہی میں یمنی باغیوں کے حملے کے تناظر میں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے یمنی باغیوں نے یمن کی سمندری حدود میں موجود ایک سعودی بحری جہاز پر خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں دو سعودی سپاہی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی بحری بیڑا’یو ایس ایس کول‘ بحری جنگی ہتھیاروں میں سے ایک ہے اور اسے ماضی میں بھی متعدد سمندری مہمات کے لیے بھیجا جاتا رہا ہے۔
 اکتوبر 2000ء میں عدن بندرگاہ پر متعین کیے گئے اس بیڑے پر حملے میں متعدد امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

عالمی برادری خطے میں ایرانی مداخلتوں پر روک لگائے: سعودی عرب

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطی کے ممالک بالخصوص یمن کے امور میں ایرانی مداخلتوں پر روک لگائی جائے۔
 الجبیر کا یہ مطالبہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیو گوترس کے ساتھ ان کی ملاقات کے دوران سامنے آیا۔
الجبیر کا کہنا تھا کہ تہران کی جانب سے باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنا عالمی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیویارک روانگی سے قبل عادل الجبیر نے واشنگٹن میں نئی امریکی انتظامیہ کے کئی سینئر عہدے داروں سے ملاقات کی جس کے دوران خطے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کی راہ پر بات چیت ہوئی۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز ابو ظبی میں ایرانی سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کر کے ایک احتجاجی یادداشت حوالے کی۔
 یادداشت میں باور کرایا گیا ہے کہ ایران کا یمن میں باغیوں کو غیر قانونی طریقے سے ہتھیار فراہم کرنا سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے جو اس عمل کو ممنوع قرار دیتی ہیں۔

Thursday 2 February 2017

ایرانی حکومت نوجوان کی پھانسی روک دے: اقوام متحدہ ماہرین

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے ایران سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک کم عمر لڑکے کو پھانسی پر لٹکانے کا عمل روک دے۔
اس لڑکے کو ہفتے کے روز تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔
اس نوجوان حامد احمدی کی اس وقت عمر پچیس سال ہے۔اس کو 2009ء میں جب سزائے موت سنائی گئی تھی تو اس وقت اس کی عمر سترہ سال تھی۔اس نے 2008ء میں پانچ لڑکوں کے درمیان لڑائی کے دوران ایک نوجوان کو چاقو گھونپ دیا تھا۔
اس کے بعد سے تین مرتبہ احمدی کی پھانسی موخر کی جاچکی ہے۔
 عدالت نے اس کے ایک پولیس تھانے میں دیے گئے اعترافی بیان کی بنیاد پر اس کو سزائے موت سنائی تھی۔
اس نے مبینہ طور پر پولیس کے تشدد کی وجہ سے یہ بیان دیا تھا اور اس کے وکیل اور خاندان کو بھی اس تک رسائی کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے علم کے مطابق حامد احمدی کو منصفانہ ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا تھا اور اس کے انسانی حقوق کا بھی بالکل خیال نہیں رکھا گیا تھا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے وقت تشدد سے لیے گئے اعترافی بیان اور دیگر الزامات کو ملحوظ نہیں رکھا تھا۔
انھوں نے کہا ہے کہ '' ایسی کوئی بھی سزائے موت جو حکومت کی بین الاقوامی ذمے داریوں کو پورا کیے بغیر سنائی گئی ہے اور فرد جرم ڈرا دھمکا کر لیے گئے اعترافی بیان پر مبنی ہے یا اعترافی بیان تشدد کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے تو اس کی بنا پر پھانسی کی سزا غیر قانونی اور انتقامی ہوگی''۔

Monday 30 January 2017

ایران میں چار افراد کو مجمع عام میں پھانسی

ایرانی رجیم نے سزائے موت کے سزا یافتہ چار افراد کو مشہد اور بندرعباس شہروں میں بھرے مجمع میں پھانسی کے گھاٹ اتاردیا۔ 
سزائیں پانے والوں کی عمریں 22 سے 26 سال کے درمیان تھیں اور ان پر ایران میں ملاؤں کی حکومت کی مخالفت کرنے کے الزامات عاید کیے تھے۔
قبل ازیں ہفتےکے روز شمالی ایران میں قائم ’راکان‘ جیل میں 26 اور 39 سال کے دو قیدیوں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ رواں سال جنوری کے اوائل سے اب تک 87 افراد کو ایران میں پھانسی دی گئی ہے۔ گذشتہ برس اس عرصے میں ایران میں ہونے والی پھانسی کی سزاؤں میں رواں سال 2.5 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایرانی اپوزیشن کی جانب سےجاری کردہ ایک بیان میں قیدیوں کوپھانسی کی سزاؤں کی شدید مذمت کی ہے۔
 بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو خوف زدہ کرنے اور ریاستی رعب ودب دبہ بٹھانے کے لیے قیدیوں کو بھرے مجمع میں نہایت سفاکی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔

Saturday 28 January 2017

اتحادی فوج نے المخا میں ایرانی فوجی ڈرون تباہ کر دیا

یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے سرگرم عرب اتحادی فوج نے کل ہفتے کے روز یمن کے المخا شہر میں ایک بغیر پائلٹ کےایرانی فوجی طیارے کو تباہ کردیا۔
العربیہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اتحادی فوج کے جنگی طیاروں نے یمن کے ساحلی شہر المخا میں ایک اڈے پر اڑان بھرنے کے لیے تیار ڈرون پر بمباری کی جس کے نتیجے میں وہ تباہ ہوگیا۔
 اطلاعات کے مطابق تباہ ہونے والا ڈرون طیارہ یمنی فوج اور مزاحمتی فورسز کے ٹھکانوں پر حملوں کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔
یمن کے ڈپٹی آرمی چیف بریگیڈیئر جنرل احمد سیف الیافعی بے بتایا کہ فوج نے شمالی المخا میں فضائی مانیٹرنگ کے دوران ایک مشتبہ ایرانی ڈرون کی موجودگی کا پتا چلایا۔
 اس کے ساتھ ہی یمن میں سرگرم متحدہ عرب امارات کی فضائیہ سے رابطہ کیا گیا۔ اماراتی فضائیہ نے ایک میزائل حملہ کرکے ایرانی ڈرون کو اڑان بھرنے سے قبل ہی تباہ کردیا۔
یمنی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یمن میں باغیوں سنگین مشکلات سے دوچار ہو چکے ہیں اور وہ اب ایران سے ڈرون طیاروں کے خفیہ طریقے سے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ 
المخا میں تباہ کیا گیا ڈرون بھی ایران سے اسملگ کیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز یمنی فوج نے ساحلی شہر المخا اور الحدیدہ کے درمیان رابطہ سڑک کو فوجی علاقہ قرار دے کر شہریوں کو اس شاہراہ سے دور رہنے کی تاکید کی تھی۔