کہی سال سے امریکہ اور اسرائیل ایران کو دھمکیاں ہی دیتے آرہے ہیں، پتہ ھے کیوں ۔
وجوھات جانیں:
,یدعوت احرنوتھ" نامی عبری اخبار لکھتا ھے کہ ایران اسرائیل ظاھری دشمنیاں دکھاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ھے کہ اسرائیلی 30 بلین کی سرمایہ کاری ایرانی سرزمین پے ھورہی ھے۔۔!
اخبار کی مطابق علی الاقل 200 اسرائیلی کمپنیوں کیساتھ ایران کے مضبوط تجارتی روابط ہیں جن میں سے اکثر تیل کمپنیاں ہیں جو ایران کے اندر توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
اسرائیل میں ایرانی یہودیوں کی تعداد تقریبا 20 لاکھ کے قریب ھے جو کہ ایران میں موجود انکے سب سے بڑے دیدیا شوفط نامی حاخام مرجع جوکہ ایرانی حکمرانوں خاص کر جعفری وغیرہ کے مقرب ھے، سے تعلیمات لیتے ہیں۔
اور ان لوگوں کو اسرائیلی فوجی قیادت،سیاست اور عام تجارتی کنٹریکٹنگ میں بھت زیادہ اثر و رسوخ حاصل ھے۔
تہران میں یہودی معبد خانوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرچکی ھے جبکہ صرف تہران میں سنیوں کی تعداد 15 لاکھ ھونے کے باوجود ایک بھی سنی مسجد نھیں۔!!
امریکہ اور اسرائیل کے اندر ایران اور یہودی حاخامات(مذھبی پیشواوں) کے درمیان
رابطوں کا گرو ایک اوریل داویدی سال نامی حاخام ھے جوکہ ایرانی ھے۔
کینڈا بریطانیہ فرانس میں موجود یہودیوں میں سے 17000 ایرانی یہودیوں کے پاس تیل کمپنیوں کی نہ صرف ملکیت اور شئیرز ھیں بلکہ ان میں سے لوگ ھاوس آف لارڈز (House of Lords) کے ممبرز بھی ہیں۔
ایران امریکہ میں موجود اپنے یہودیوں کی وساطت سے وھاں موجود یہودی لوبیز کے ذریعہ امریکی ممکنہ کسی بھی حملے سے اسکو باز رکھتی ھے جسکے مقابل میں ایران یہودی کمپنیز کو مشترکہ تعاون فراہم کرتی ھے۔
امریکہ میں موجود یہودیوں میں سے 12 ھزار ایرانی ہیں جو کہ یہودی لوبیز میں نہ صرف بہت اثر و نفوذ رکھتے ہیں بلکہ بہت سے لوگ کانگریس اور سینٹ کے ممبرز بھی ہیں۔
خاص ایرانی یہودویوں کیلئے اسرائیل کے اندر ریڈیو سٹیشن بھی موجود ہیں ۔ "radis" راڈیس" نامی مشہور بلکہ انکے ھاں اور بھی ایرانی تعاون سے اس طرح کے ریڈیو سٹیشنس قائم کئے جاچکے ہیں۔
اسرائیل کے بعد ایران میں سب سے زیادہ 30 لاکھ یہودی آباد ہیں جنکی رشتہ داریاں ابھی تک اسرائیلی یہودویوں سے قائم و دائم ہیں۔
اسرائیل میں یہودی بڑے بڑے حاخامات ایرانی شھر اصفھان کے یہود میں سے ہیں جنکو ٹھیک ٹھاک مذھبی اور فوجی اثر و رسوخ حاصل ھے جو کہ اصفہان معبد خانوں کے تہران سے تعلقات رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع شاءول موفاز ایرانی یہودی ھے جسکا تعلق اصفھان شھر سے ھے جوکہ اسرائیلی فوج کے اندر ایرانی ایٹمی پروگرام پر حملوں کی سخت مخالفین میں سے ایک ھے، سابق اسرائلی صدر ،موشیہ کاتسف کا تعلق بھی اصفھان سے ہی تھا اسی وجہ سے احمدی نژاد خامنائی اور پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کیساتھ اسکے مضبوط مراسیم تھے۔
انکے مطابق حضرت یوسف علیہ اسلام کے بھائی بنیامین علیہ السلام کا آخری آرام گاہ ایران میں ھے اسی وجہ سے یہودی القدس شھر کی طرح ایران کیساتھ بھی ٹوٹ کے محبت کرتے اور چاھتے ہیں دنیا بھر سے یہودی لوگ وھاں زیارت یا حج پے جاتے ہیں۔
اسرائیل حس نصر اللہ کو اب تک کیوں قتل نھیں کر رہی ؟؟ حالانکہ لبنان بلکہ اسکے گھر کے اوپر فضاوں میں انکے جنگی طیارے گھوم رھے ھوتے ہیں جبکہ فلسطین میں اپنے مخالفین کو چن چن کے شھید کردیا جاتا ھے مساجد تک کو نھیں چھوڑتے۔
ایران اسرائیل کیساتھ دشمنی کا ڈھونک رچاکر کس طرح عرب ممالک کو دھوکہ دے رھا حالانکہ ایران کے اندر یہودی 200 کمپنیوں کو سرمایہ کاری میں فوقیت دی جارہی ھے ۔۔!!
اور آخر میں:
کیا آپ جانتے ہیں کہ اسرائیلی فوج کے دوتہائی حصہ ایرانی یہودیوں پر مشتمل ہیں ؟؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ یہودی بستیوں میں بسنے والوں کی سب سےبڑی تعداد کا تعلق ایرانی یہودیوں کی ھے ؟؟
یہ تمام معلومات جاننے کے بعد آپ کو یہ حدیث پاک اچھی طرح سے سمجھ میں آجائیگی:
عن أنس بن مالك رضي الله عنه قال : قال رسول الله ﷺ : ﴿ يَتْبَعُ الدَّجَّالَ مِنْ يَهُودِ أَصْبَهَانَ سَبْعُونَ ألْفاً عَلَيْهِم الطَّيَالِسَةُ ﴾. رواه مسلم.﴾.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اصفھان کے 70 ھزار یہودی دجال کی پیروی کریں گے ان پر طیالسہ ( یعنی سبز و سیاہ رنگ کے چوغہ نما لباس)" ھونگے۔۔ مسلم شریف
یاد دہانی کیلئے:
رافضی مذھب کی بنیاد رکھنے والا ایک یمنی یہودی تھا جسکا نام ابن سبا تھا، اللہ اس خبیث کو سخت سے سخت عذاب میں گرفتار کردے اور قیامت کے دن ھم سب کے سامنے شدید،ازیت ناک اور ذلیل و رسوا کردینے والی عذاب میں ھمیشہ ھمیشہ کیلئے دفن کردے جس نے مسلمانیت کا ڈھونک رچا کر اسلام کو منقسم کرنے کا بیچ بویا جو آج شیعوں کی صورت میں ایک تنا آور درخت کی شکل اختیار کرچکا ھے جنہوں نے اسلام کا چہرہ مسخ کرکے رکھ دیا۔