Wednesday 30 September 2015

ایران کی کشتی کے ذریعے اسلحہ اسمگل کرنے کی سازش ناکام




عرب فورسز نے اومان کی حدود میں اسلحے سے لدی کشتی پکڑلی ،15 سیلرز گرفتار
عرب اتحاد کی مسلح افواج نے بدھ کے روز بحیرہ عرب میں سلطنت آف اومان کی بندرگاہ صلالہ کے نزدیک اسلحے سے بھری ایک کشتی پکڑنے کی اطلاع دی ہے۔
العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عرب اتحاد کی فورسز نے گذشتہ ہفتے کوعید الاضحیٰ کے تیسرے روز اومان کی ساحلی حدود میں ایران کی اسلحہ اسمگل کرنے کی یہ سازش ناکام بنائی ہے۔
اس کشتی کو بحیرہ عرب میں روک کر چیک کیا گیا تو اس پر راکٹ اور میزائل لدے ہوئے تھے۔کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ میں 18 کونکورس شیل ،54 ٹینک شکن میزائل ،15 بیٹری کٹس ،ہتھیاروں کا گائیڈنس نظام اور دوسرا گولہ بارود شامل تھا۔عرب اتحادی فورسز نے کشتی پر سوار چودہ سیلروں کو بھی گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کشتی سے برآمد کی گئی دستاویزات کے مطابق اس کو ایک ایرانی شہری کے نام پر رجسٹر کیا گیا تھا۔ان سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ یہ کشتی ماہی گیری کے مقاصد کے لیے تیار کی گئی تھی۔
فوری طور پر اس کی منزل مقصود کے بارے میں پتا نہیں چل سکا ہے۔

Sunday 27 September 2015

ایران تھران میں کرین گرنے کا حادثہ






ایران تھران میں کرین گرنے کا حادثہ
27-09-2015
اللہ اکبر
اللہ سبحان وتعالی بہت جلد حساب لینے والا ہے۔
کچھ روز پہلے مکۃ مکرمۃ میں کریں گرنے کا واقعہ ہوا جس سے دشمن اسلام نے خوشی کا اظھار کیا خاص طور پر  روافض نے  سعودیہ عرب کے خلاف زبان دراز کرنے لگ گئے تھے
اور آج سبحان اللہ کیا ہوا؟
ایران کے شہر تھران میں کرین گرنے کا حادثہ پیش آیا جس سے کافی لوگ زخمی ہوئے اور بعض لوگ مر بھی گئے۔ لیکن ایرانی میڈیا اس پر خاموش ہے۔

اہلسنت کے شیر طیب اردگان


اہلسنت کے شیر طیب اردگان 
سلام اس مرد مجاھد پر کہ ایران کے رافضی صدر سے ہاتھ ملانا گہوارہ نہیں کیا
طیب اردگان آپکو اہلسنت کی طرف سے سلام

Saturday 26 September 2015

ایرانی روافضیوں کی الٹے پاوں واپسی بھگدڑکا سبب بنی


العربیہ ڈاٹ نیٹ
جمعرات کے روز منیٰ کے مقام پر بھگدڑ میں 717 حجاج کی شہادت اور 800 کے زخمی ہونے سے متعلق واقعہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی اثنا میں ایرانی حج مشن کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کثیرالاشاعت عرب روزنامہ 'الشرق الاوسط' نے اپنی حالیہ اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ "تقریبا تین سو ایران حجاج نے اسمبلی پوائنٹ سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ان حاجیوں نے جمرات سے الٹے پاؤں واپسی کی کوشش کی جس سے منیٰ کی 204 نمبر شاہراہ حادثہ پیش آیا ہے۔"
'الشرق الاوسط' سے بات کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایرانی حجاج کا گروپ جمعرات کی صبح مزدلفہ سے براہ راست شیطان کو کنکریاں مارنے کو روانہ ہوا۔ اس گروپ نے اپنے لیے مخصوص خیموں میں سامان وغیرہ رکھ کر مخصوص اسمبلی پوائنٹ پر انتظار نہیں کیا۔ یہ حجاج شاہراہ 204 پر مخالف سمت کی طرف چل پڑے۔
ایرانی عہدیدار کے مطابق ان حاجیوں نے رمی ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا جو معمول کی ہدایات کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس الٹے پاؤں واپسی کر دی۔ واپسی کا یہ وقت دوسرے حج مشن کے لئے رمی جمرات سے نکلنے کے لئے مخصوص تھا، جس کی وجہ سے تصادم ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ گروپ کچھ دیر رکا مگر دوسری سمت کو نہیں نکلا جس کی وجہ سے حجاج کا دباؤ بڑھنے پر متعدد افراد صرف 20 میٹر چوڑے راستے سے نکلنے کی کوشش کرنے لگے۔ انہی ذرائع نے بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ رش یا بھگدڑ کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ الٹنے پاؤں چلنا کہلاتا ہے، جس کے انتہائی منفی نتائج نکلے ہیں۔

Friday 25 September 2015

ﺳﺎﺭﯼ ﺍﻣﺖ ﺳﻮﮒ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ....ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺮﺍﻥ رافضی حکومت ﺍﭘﻨﯽ ﺩﺷﻤﻨﯽ ﮐﮯ ﭼﮑﺮ ﻣﯿﮟ


ﺩﺷﻤﻨﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺧﻼ‌ﻗﯿﺎﺕ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ..
ﻣﮕﺮ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ روافض ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﮨﯿﮟ ..
 ﺳﺎﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﭘﺘﮧ ﭼﻞ ﭼﮑﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺣﺎﺩﺛﮧ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ رافضیوں ﮐﯽ ﻧﻌﺮﮮ ﺑﺎﺯﯼ ﺍﻭﺭ ﮨﺠﻮﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﯿﺶ ﺁﯾﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ رافضی ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻧﮯ ﮨﻠﮑﮯ ﭘﻦ ﮐﺎ ﻣﻈﺎﮨﺮﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻭﮮ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺍﻧﺘﻈﺎﻣﺎﺕ ﺣﺞ ﮐﻮ ﮐﮍﯼ ﺗﻨﻘﯿﺪ ﮐﺎ ﻧﺸﺎﻧﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ ..
 ﺍﻭﺭ ﮔﮭﭩﯿﺎ ﭘﻦ ﮐﯽ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻭﮮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻧﮯ ﺣﺠﺎﺝ ﮐﻮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺣﺎﻝ ﭘﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﺭﮐﮭﺎ ﮨﮯ ...
 ﺍﺏ ﻭﻗﺖ ﺁ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﺎ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺴﻠﻢ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﻞ ﮐﺮ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ رافضی ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﯾﮟ ﮐﮧ ﺣﺞ ﮐﮯ ﻣﻮﻗﻌﮯ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻣﻈﺎﮨﺮﮮ ﺳﮯ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻼ‌ﮐﺘﻮﮞ ﭘﺮ ﻭﮦ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﮦ ﮨﮯ ...ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﮐﮧ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺣﺎﺟﯽ ﺍﻟﺠﺰﺍﺋﺮ ﮐﮯ ﺷﮩﯿﺪ ﮨﻭﮮ ..ﺍﻥ ﮐﻮ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ رافضی ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺳﮯ ﺑﺎﺿﺎﺑﻄﮧ ﺍﺣﺘﺠﺎﺝ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ ...
 ﺍﻭﺭﺍﻣﺖ ﻣﺴﻠﻤﮧ ﮐﮯ ﺗﺤﻘﯿﻘﯽ ﺍﺩﺍﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﻧﯽ ﭼﺎﮨﯿﮯ .ﺍﮔﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺒﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ پیچھے ایرانی رافضیوں ﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﮨﮯ..
ﻋﯿﻨﯽ ﺷﺎﮬﺪﯾﻦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻣﻨﻰ ﺣﺎﺩﺛﮯ ﮐﺎ ﺳﺒﺐ ﯾﮧ ﺑﻨﺎ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﺍﻳﺮﺍﻧﻲ رافضی ﮔﺮﻭﭖ ﻧﮯ ﻭﻥ ﻭﮮ ﭨﺮﯾﮏ ﮐﯽ ﻣﺨﺎﻟﻔﺖ ﮐﯽ ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺑﮭﮕﺪﮌ ﻣﭻ ﮔﺌﯽ 

Monday 21 September 2015

ایران اسرائیل کیساتھ دشمنی کا ڈھونک رچاکر کس طرح عرب ممالک کو دھوکہ دے رھے ہیں ۔



کہی سال سے امریکہ اور اسرائیل ایران کو دھمکیاں ہی دیتے آرہے ہیں، پتہ ھے کیوں ۔
وجوھات جانیں:
,یدعوت احرنوتھ" نامی عبری اخبار لکھتا ھے کہ ایران اسرائیل ظاھری دشمنیاں دکھاتے ہیں لیکن حقیقت یہ ھے کہ اسرائیلی 30 بلین کی سرمایہ کاری ایرانی سرزمین پے ھورہی ھے۔۔!
اخبار کی مطابق علی الاقل 200 اسرائیلی کمپنیوں کیساتھ ایران کے مضبوط تجارتی روابط ہیں جن میں سے اکثر تیل کمپنیاں ہیں جو ایران کے اندر توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
اسرائیل میں ایرانی یہودیوں کی تعداد تقریبا 20 لاکھ کے قریب ھے جو کہ ایران میں موجود انکے سب سے بڑے دیدیا شوفط نامی حاخام مرجع جوکہ ایرانی حکمرانوں خاص کر جعفری وغیرہ کے مقرب ھے، سے تعلیمات لیتے ہیں۔
اور ان لوگوں کو اسرائیلی فوجی قیادت،سیاست اور عام تجارتی کنٹریکٹنگ میں بھت زیادہ اثر و رسوخ حاصل ھے۔
تہران میں یہودی معبد خانوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرچکی ھے جبکہ صرف تہران میں سنیوں کی تعداد 15 لاکھ ھونے کے باوجود ایک بھی سنی مسجد نھیں۔!!
امریکہ اور اسرائیل کے اندر ایران اور یہودی حاخامات(مذھبی پیشواوں) کے درمیان
رابطوں کا گرو ایک اوریل داویدی سال نامی حاخام ھے جوکہ ایرانی ھے۔
کینڈا بریطانیہ فرانس میں موجود یہودیوں میں سے 17000 ایرانی یہودیوں کے پاس تیل کمپنیوں کی نہ صرف ملکیت اور شئیرز ھیں بلکہ ان میں سے لوگ ھاوس آف لارڈز (House of Lords) کے ممبرز بھی ہیں۔
ایران امریکہ میں موجود اپنے یہودیوں کی وساطت سے وھاں موجود یہودی لوبیز کے ذریعہ امریکی ممکنہ کسی بھی حملے سے اسکو باز رکھتی ھے جسکے مقابل میں ایران یہودی کمپنیز کو مشترکہ تعاون فراہم کرتی ھے۔
امریکہ میں موجود یہودیوں میں سے 12 ھزار ایرانی ہیں جو کہ یہودی لوبیز میں نہ صرف بہت اثر و نفوذ رکھتے ہیں بلکہ بہت سے لوگ کانگریس اور سینٹ کے ممبرز بھی ہیں۔
خاص ایرانی یہودویوں کیلئے اسرائیل کے اندر ریڈیو سٹیشن بھی موجود ہیں ۔  "radis" راڈیس" نامی مشہور بلکہ انکے ھاں اور بھی ایرانی تعاون سے اس طرح کے ریڈیو سٹیشنس قائم کئے جاچکے ہیں۔
اسرائیل کے بعد ایران میں سب سے زیادہ 30 لاکھ یہودی آباد ہیں جنکی رشتہ داریاں ابھی تک اسرائیلی یہودویوں سے قائم و دائم ہیں۔
اسرائیل میں یہودی بڑے بڑے حاخامات ایرانی شھر اصفھان کے یہود میں سے ہیں جنکو ٹھیک ٹھاک مذھبی اور فوجی اثر و رسوخ حاصل ھے جو کہ اصفہان معبد خانوں کے تہران  سے تعلقات رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع شاءول موفاز ایرانی یہودی ھے جسکا تعلق اصفھان شھر سے ھے جوکہ اسرائیلی فوج کے اندر ایرانی ایٹمی پروگرام پر حملوں کی سخت مخالفین میں سے ایک ھے، سابق اسرائلی صدر ،موشیہ کاتسف کا تعلق بھی اصفھان سے ہی تھا اسی وجہ سے احمدی نژاد خامنائی اور پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کیساتھ اسکے مضبوط مراسیم تھے۔
انکے مطابق حضرت یوسف علیہ اسلام کے بھائی بنیامین علیہ السلام کا آخری آرام گاہ ایران میں ھے اسی وجہ سے یہودی القدس شھر کی طرح ایران کیساتھ بھی ٹوٹ کے محبت کرتے اور چاھتے ہیں دنیا بھر سے یہودی لوگ وھاں زیارت یا حج پے جاتے ہیں۔
اسرائیل حس نصر اللہ کو اب تک کیوں قتل نھیں کر رہی ؟؟ حالانکہ لبنان بلکہ اسکے گھر کے اوپر فضاوں میں انکے جنگی طیارے گھوم رھے ھوتے ہیں جبکہ فلسطین میں اپنے مخالفین کو چن چن کے شھید کردیا جاتا ھے مساجد تک کو نھیں چھوڑتے۔
ایران اسرائیل کیساتھ دشمنی کا ڈھونک رچاکر کس طرح عرب ممالک کو دھوکہ دے رھا حالانکہ ایران کے اندر یہودی 200 کمپنیوں کو سرمایہ کاری میں فوقیت دی جارہی ھے ۔۔!!
اور آخر میں:
کیا آپ جانتے ہیں کہ اسرائیلی فوج کے دوتہائی حصہ ایرانی یہودیوں پر مشتمل ہیں ؟؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ یہودی بستیوں میں بسنے والوں کی سب سےبڑی تعداد کا تعلق ایرانی یہودیوں کی ھے ؟؟
یہ تمام معلومات جاننے کے بعد آپ کو یہ حدیث پاک اچھی طرح سے سمجھ میں آجائیگی:
عن أنس بن مالك رضي الله عنه قال : قال رسول الله ﷺ : ﴿ يَتْبَعُ الدَّجَّالَ مِنْ يَهُودِ أَصْبَهَانَ سَبْعُونَ ألْفاً عَلَيْهِم الطَّيَالِسَةُ ﴾. رواه مسلم.﴾.
انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اصفھان کے 70 ھزار یہودی دجال کی پیروی کریں گے ان پر طیالسہ ( یعنی سبز و سیاہ رنگ کے چوغہ نما لباس)" ھونگے۔۔ مسلم شریف
یاد دہانی کیلئے:
رافضی مذھب کی بنیاد رکھنے والا ایک یمنی یہودی تھا جسکا نام ابن سبا تھا، اللہ اس خبیث کو سخت سے سخت عذاب میں گرفتار کردے اور قیامت کے دن ھم سب کے سامنے شدید،ازیت ناک اور ذلیل و رسوا کردینے والی عذاب میں ھمیشہ ھمیشہ کیلئے دفن کردے جس نے مسلمانیت کا ڈھونک رچا کر اسلام کو منقسم کرنے کا بیچ بویا جو آج شیعوں کی صورت میں ایک تنا آور درخت کی شکل اختیار کرچکا ھے جنہوں نے اسلام کا چہرہ مسخ کرکے رکھ دیا۔ 

Friday 18 September 2015

جیش العدل کے مجاھدین نے ایرانی فوجی کیمپ کو تباہ کردیا


جیش العدل کے مجاھدین نے کل رات  2015 ۔ 09 ۔ 17 ۔ کو ایران کے شہر سراوان کے علاقے کوھک کے مقام میں ایک فوجی کیمپ  پر راکٹ اور توپوں سے حملے کیے جس سے کہی فوجی ہلاک و زخمی ھوے ۔
 فوجی کیمپ کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔ اسی دوران ایک پژو گاڑی میں سوار کیمپ کے فوجی افسران نے فرار ھونے کی کوشش کی جیش العدل کی مجاھدین نے اس گاڑی کو افسروں سمیت راکٹ کے گولے سے تباہ کردیا ۔
 رات کی تاریکی کی وجہ سے جیش العدل کے مجاھدین نے اپنے کو ایرانی فوجی کیمپ کے بلکل نزدیک پہنچا کر حملے کردیے  ۔ 
اتنا کیمپ سے نزدیک تھے کہ رافضی فوجیوں کی چیخ و فریادیں جیش العدل کے مجاھدین نے سنے ۔
 حملے کے دوران کہی ایرانی رافضی فوجیوں نے کیمپ سے نکل کر بھاگنے کی کوشش کی تو مجاھدین نے ان کو نشانہ بنایا ۔ 
الحمدللہ مجاھدین جیش العدل بحفاظت اپنے ٹھکانے پر پہنچ گہے ۔      

Wednesday 9 September 2015

اہلسنت مظلوموں کی دفاع اور اہلسنت کے حقوق حاصل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، جیش العدل


 جیش العدل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے ہمارے تنظیم جیش العدل کے نام پر بہت سے لوگ منفی پروپگنڈہ پهیلا رہے ہیں.
 ہم وضاحت کرنا ضروری سمجھتے ہے کہ جیش العدل کا مشرقی بلوچستان میں کسی بھی تنظیم یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں ہے.
 ایک زمہ دار میڈیا کی جانب سے ہمارے تنظیم کو دہشتگرد ثابت کرنا اور دشمن کے پیدا کردہ دہشتگرد گروہوں سے منسلک کرنا ایک غیر اخلاقی فعل ہے.
  میڈیا کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ سب سے پہلے کسی بھی تنظیم کے متعلق اگر بیان جاری کرتا ہے توسب سے پہلے اسکی مصدقہ ذرائع سے تصدیق کرنے کے بعد اس قسم کی خبر جاری کریں اس طرح کا خبر جاری کرنا ہم سجھتے ہیں.
 کہ دشمن کا کام آسان کرنا ہے . دشمن عرصہ دراز سے مختلف زریعوں سے منفی پروپیگنڈہ کرتا آرہا ہے اہلسنت کو یہ معلوم ہونا چائیے اور دشمن کے ہر حربے کو ناکام بنانا چائیے دشمن جان چُکا ہے کہ اہلسنت کو مزاحمت سے شکست نہیں دیا جاسکتا اس لیے مختلف حربوں نفسیاتی محاذ اہلسنت جدوجہد کے خلاف آغاز کرچکا ہے آئے روز رافضی حکومت اہلسنت فرزندوں کو اغوا کرنا گھروں کو مُسمار کرنا مسجدوں کو شہید کرنا ہمارے دانشور ، ادیب ، علما کرام کو تختہ دار پر لٹکا دینا ، شھید کرنا چادر چاردیواریوں کی تقدس کو پامال کرنا معمول بن چُکا ہے.
  سرزمین کی وسائل کو لوٹ کھسوٹ کرنا بجائے ان خبروں کو اپنے اخبار میں شایہ کرے مگر ہمارے عزیز دوست اپنے ہی اہلسنت کی تنظیم جیش العدل پر بغیر تحقیق ایسے منفی الفاظ اپنے اخبار کی زینت کررہے ہیں جو بلکل جهوٹ پر مبنی ہے اگر دشمن کے اخبار ایسے منفی پروپیگنڈے کرتے ہیں.
 تو کوئی نئی بات نہیں مگر اپنے ہی اس طرح کے پروپیگنڈے شائع کریں تو بالکل یہ تحریک کے لیے نیک شگون نہیں ہے اور اگر ہمارا کسی بھی کارکن دشمن کے صفوں میں پایا گیا ہمیں علم نہ ہوا اور قوم کو معلوم ہے تو ضرور ہمیں آگاہ کریں ہم تنظیمی آئین کے مطابق کارکن کو جیش العدل کے عدالت بھی پیش کرکے سخت سزا دینگے اور ہم اہلسنت کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں.
 جیش العدل کا ہر جنگجو سر کٹا سکتا ہے لیکن اپنے  شُہداء کے خون کا سودا کھبی نہیں کرسکتا جیش العدل نظریات کا پابند ہے.
 ہماری پالیسی اہلسنت کے حقوق کو حاصل کرنا ، اہلسنت کے سرزمین کا دفاع کرنا ہے اس سے ایک قدم بھی کم نہیں یہ حقیقت ہے