Tuesday 20 March 2018

ایران حکومت کا پاکستان کے سرزمین پر بارودی سرنگیں بچانا

ایران پاکستان کے سرحدی علاقے روتک راجے کے پاکستانی ائیریا میں ایران کے حکومت آکربارودی سرنگیں بچاتا ھے اس سے کئی اونٹوں کو دھماکہ کی وجہ سے موت ھوے ہیں.
ایران نے ھر آنے والے راستے میں بارودی سرنگیں بچائی ھے .جس سے ہر آنے جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ھے 
کل ایک مسافر گاڑی کو بھی پاکستانی ائیریامیں بارودی دھماکہ ھوا جس سے دو آدمی زخمی ھوے ایک کانام .. حاجی شیرا اور ایک عورت بھی زخمی ہوئی ھے جن کو کوئیٹہ منتقل کیا گیا ھے. اور گاڑی مکمل تباہ ھوا 
اور آج پھر روتک راجے میں ایک اور مسافر گاڑی بارودی سرنگ پر گزرتے ھوئے دھماکہ ھوا جس میں سوار ایک عورت اور مرد جان بحق ھوئی اور گاڑی مکمل تباہ ھوا. 
یہ ایران کی غنڈا گردی کی وجہ سے ھمارے مسلمان لوگوں کے جانوروں اور انسانی جانو کو نقصان اٹھانے پڑتے ہیں .
پھلےپنجگور کے باڈری علاقے میں کہی جانی و مالی نقصان لوگوں کو ھوا .
 اور آج کل ایران پاکستان کے ائیریا میں آکر مین گزاری کررھےہیں. 
آپ سب لوگوں کو بخوبی معلوم ھے کہ پاکستان اور ایران کے باڈری علاقے میں لوگ ایک دوسرے کے رشتے دار ہیں .
 ان لوگوں کا آنا جانا ضرور ھوتا ھے.
 اگر ایسے ہوئے یہ بے چارے لوگوں کے آمدورفت میں رکاوٹ پیدا ھوتے ہیں.ایرانی حکومت ایک ظالم و جابر حکومت ھے یہ اضل سے سنیوں کے دشمن ہیں .
ایران شام . برما . پاکستان .  افغانستان. عراق . لیبیا . لبنان . یمن اور تمام اسلامی ممالک میں فساد کررھا ھے .حتا کہ مکہ شریف  اور  مدینہ میں بھی ایران نے اپنے فسادات کئے ہیں 
یہ ایرانی حکومت جب تک قائم ھے اسلامی ممالک میں امن نھیں آتا .

پاسداران انقلاب دشمن فوج ہے جو دہشت گردی کی فنڈنگ کرتی ہے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں نئے سال کے آغاز پر ایرانی عوام کو "نوروز" کے تہوار کی مبارک باد پیش کی ہے۔
 تاہم انہوں نے اس پیغام کو ایرانی نظام بالخصوص پاسداران انقلاب کو کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے کے واسطے استعمال کیا۔
ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ "میں دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو خوب صورت تہوار نوروز کی مبارک باد پیش کرتا ہوں"۔
 تاہم ٹرمپ نے ایرانی عوام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔
 امریکی صدر کے مطابق "حکمران لوگوں کی خدمت کے بدلے خود اپنے کام آ رہے ہیں"۔
ٹرمپ نے ایرانی پاسداران انقلاب کے بارے میں کہا کہ وہ "ایک دشمن فوج ہے جو ایرانی عوام کو کچل کر ان سے مال بٹورتی ہے اور اس مال کو بیرون ملک دہشت گردی کی فنڈنگ میں استعمال کر تی ہے"۔
امریکی صدر نے اس جانب توجہ دلائی کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے شامی حکومت کی معاونت اور شام ، عراق اور یمن میں دہشت گردوں کی سپورٹ کے واسطے 16 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔
 ٹرمپ نے پاسداران انقلاب پر ایرانی عوام کو قلّاش کرنے اور شہری حقوق کچلنے کا الزام عائد کیا۔

Wednesday 14 March 2018

ایران کی مجلس شوریٰ کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی غیر دانش مندانہ اقتصادی پالیسیوں کے باعث 80 فی صد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق منگل کے روز ایرانی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے دوران ایرانی وزیر برائے لیبر، ٹرانسپورٹ وشاہرات علی ربیعی سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ملک میں غربت کے خاتمے کے لیے کیا کررہےہیں۔
 اس موقع پر کئی ارکان پارلیمان نے حکومت پر کمپنیوں کے مالکان کی مدد کرنے اور مزدوروں کونظرانداز کرنے کا الزام عاید کیا۔
 اپوزیشن کے ایک سرکردہ رکن پارلیمان نے کہا کہ ملک میں غربت کی شرح میں 30 فی صد اضافہ ہوچکا ہے جب کہ ایک دوسرے رکن نے بلند آواز میں کہا کہ حکومتی عدم توجہی کے نتیجے میں اس وقت 80 فی صد شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہےہیں۔
اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی حسب معمول موجود نہیں تھے۔
ایرانی رکن پارلیمان محمد قسیم عثمانی نے وزیر لیبر پرالزام عاید کیا کہ وہ سوشل سیکیورٹی فنڈز کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ آپ لیبر کے وزیر نہیں بلکہ کمپنیوں کے مالکان کے وزیر بن چکے ہیں۔
عثمانی نے مزید کہا کہ ملک میں گریجویٹ اور ایم اے پاس نوجوان انتہائی معمولی اجرت پر کام کرنےپر مجبور ہیں۔ 
انہیں معقول روزگارمیسر نہیں۔
 اگر کوئی اپنی اس حالت پر احتجاج کرتا ہے تو اسے نوکری ہی سے نکال دیا جاتا ہے۔
’اورامانات‘ شہر سے رکن پارلیمنٹ شھاب نادری نے کہا کہ حکومت غربت کے سونامی کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
 حکومتی وزراء صرف اپنے معاشی حالت کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں۔ انہیں عوام کے معاشی مسائل اور مشکلات کا کوئی اندازہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 80 فی صد شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنےپر مجبور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں شہری بے روزگار ہیں اور کروڑوں کی ماہانہ آمدن 155 ڈالر سے زیادہ نہیں۔
رکن پارلیمان ابو الفضل حسن بیجی نے کہا کہ وزارت لیبر کے پاس ایک ارب پچاس کروڑ ڈالر کا بجٹ موجود ہے مگر حکومت ریٹائرڈ ملازمین کو ان کی اجرت دینے میں بھی ناکام رہی ہے۔

Tuesday 13 March 2018

جیش العدل کے مجاھدین نےایران کے ایک بڑےسپاہ پاسداران کے فوجی کیمپ پرفداي حملے کيے

اتوار 11 مارچ, 2018
کہ جیش العدل کے مجاھدین تمام اہلسنت کو اطلاع دی جاتی ہیں  
ایران کے شہرسراوان کے علاقے بمپشت دراب و کوہ سرخ کے نزدیک ایرانی فوج سپاہ فورس کے کیمپ پر اتوار۔11 ۔03 ۔ 2018  مغرب کے وقت جیش العدل کے مجاھدین نے راکٹوں وخودکار ہتھیاروں سے فدای حملے کردیے ۔
 اور یہ کارواي صبح کی نمازتک جاری رہی۔ 
 عینی شاہدیں کے مطابق جیش العدل کے مجاھدین نے کیمپ پر قبصہ کرنے کیلیے بارود سے بھری گاڑی کیمپ سے ٹکرادیا جو زور دار دھماکے سے کیمپ تباہ ہو گیا۔
اور جو مسولین کہ کیمپ کے اندر کی کاروای پہ حفاظتی باڈوں کےاندر پہنچ گيے تھے کہ لڑای شدید تھا جس سے فداییان جیش العدل شھید ہوے۔
اور اس کیمپ کی مدد کے لیے دوسرے کیمپوں سے سینکڑوں ایرانی فوجی نکل پڑے کہ راستے میں جیش العدل کے مجاھدین نے ان پر تابڑتوڑحملے کیے اس حملے میں ایرانی فوجیوں کو جانی ومالی نقصان ہوے ۔جھڑپ کیمپ کے آس پاس قریب تھا لیکن ڈرپوک ایرانی فوجی مارٹر گولے دور دور فایر کرتے۔
 اس جھڑپ میں جیش العدل کے چار مجاھدین شھید ہوۓ اور چار زخمی ہوۓ ۔ الحمدللہ مجاھدین نے اپنے شھید اور زخمیوں کو اٹھا کر لے آۓ۔ اس جھڑپ میں ایران کے 13 فوجی ہلاک اور کہی زخمی بھی ہوے     
 شکر الحمد للہ جیش العدل کے مجاھدین بحفاظت اپنے کیمپ میں پہنچ گئے ۔
جیش العدل کے مجاھدین ایرانی روافض افواج و خامناہ ای اور اسکے مزدوروں کو خبردار کرتے ھوئے کہتے ہیں کہ جب تک بے گناہ اہلسنت کے پکڑ دھکڑ اور پانسی کو نہ روکھا گیا تو جیش العدل کے جان فدا مجاھدین ایسے حملے کرتے رہیں گے اور ایران کو رافضیوں کے قبرستان بنادیںگے ۔   انشاء اللہ

Monday 12 March 2018

ایرانی کیمپ پر حملہ

اتوار 11 مارچ, 2018
  بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے زامران سرکی زا سے ملحقہ مغربی بلوچستان کی جانب قابض ایرانی زیر قبضہ دراب و کوہ سر کے نزدیک قابض ایرانی گجر باڈر فورس کے کیمپ پر آج مغرب کے وقت مسلح افراد نے راکٹوں وخودکار ہتھیاروں سے حملہ کردیا عینی شاہدیں کے مطابق حملہ آوروں نے کیمپ پر قبصہ کرنے کیلے بارود سے بھری گاڑی کیمپ سے ٹکرادیا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ اطلات کے مطابق قابض ایرانی باڈر فورس سپاہ کے 4 اہلکاروں کی ہلاکت و متعدد کی زخمی ہونے کی بھی اطلاع موصول ہورہی ہیں آخری اطلاع آنے تک کیمپ ہر قبضہ کرنے کیلئے جنگ کے جاری رہنے کی اطلاعات ہے۔