Saturday 3 February 2018

جیش العدل کے مجاھدین نے ایران کے ایک بڑی گاڑی کو بم دھماکے سے اڑایا


جیش العدل کے مجاھدین تمام اہلسنت کو اطلاع دی جاتی ہیں کہ جمعہ کے صبح 7بجے کے وقت  / 2018  ۔02  ۔2  کو جیش العدل کے مجاھدین نے ایران کے شہر زاہدان کے علاقے میرجاوا تالاب  کے مقام پرایک ایرانی فوجی بلڈوزر گاڑی کو بم دھماکے سے تباہ کردیا.
 یہ بلڈوزرایرانی فوجی تحمیراتی کاموں میں مصروف تھا۔ اوراس دھماکے کی زد میں آکردو فوجی  افسروں سمیت کہی ایرانی فوجی بھی زخمی ھوے۔ 
جیش العدل کے مجاھدین ایرانی روافض افواج و خامناہ ای اور اسکے مزدوروں کو خبردار کرتے ھوئے کہتے ہیں کہ جب تک بے گناہ اہلسنت کے پکڑ دھکڑ اور پانسی کو نہ روکھا گیا تو جیش العدل کے جان فدا مجاھدین ایسے حملے کرتے رہیں گے اور ایران کو رافضیوں کے قبرستان بنادیںگے ۔ ان شاء اللہ

Thursday 1 February 2018

خامنہ ای ’شاہ ایران‘ کے عبرتناک انجام کو سامنے رکھیں: حسن روحانی

ایران کے صدر حسن روحانی نے ایرانی رجیم کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے عوام کے دیرینہ مطالبات پر کان نہ دھرے توان کا انجام سابق بادشاہ [رضا شاہ پہلوی] کی طرح خوفناک ہوسکتا ہے۔
انقلاب ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بانی انقلاب آیت اللہ علی خمینی کے دورہ [1979ء تا1989ء] کو بہترین عرصہ قرار دیا۔
انہوں نے اشارتا کہا کہ ایرانی بادشاہ نے عوام کی آواز پر لبیک کہنے کے بجائے اپنی آمرانہ پالیسی جاری رکھی جس کے نتیجے میں ایران میں ولایت فقیہ کے انقلاب کی راہ ہموار ہوئی۔
 انہوں نے کہا کہ عوام کو اظہار رائے کی آزادی سے کسی صورت میں نہیں روکا جا سکتا۔ عوام کو تنقید اور احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔
صدر روحانی نے کہاکہ ایران میں شاہی نظام کے خاتمے کا اصل محرک عوام کی آواز پر عدم توجہی تھی۔
ایرانی صدر نے یہ باتیں سپریم لیڈر کے ایران میں حالیہ عرصے میں ہونے والے احتجاج پر ان کے موقف کے جواب میں کہیں۔
 سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای ایران میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو ’دشمن کی سازش‘ اور بیرونی مداخلت کا نتیجہ قرار دے چکے ہیں۔
خامنہ ای بھی صدر حسن روحانی کے موقف پر تنقید کرچکے ہیں۔
 حسن روحانی بار بار اپنے گھر کی فکر کرنے اور عوام کے مطالبات حل کرنے پر زور دینے کے موقف کی حمایت کرتے رہے ہیں جب کہ شدت پسند مذہبی ٹولہ عوامی احتجاجی تحریک کو غیرملکی سازش قرار دیتا رہا ہے۔
خامنہ ای نے موجودہ صدر حسن روحانی اور سابق صدر محمود احمدی نژاد کے بیانات کی بھی شدید مذمت کی ہے۔
حسن روحانی ملک کے بنیاد پرست حلقوں پر نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور ملک میں جاری احتجاجی تحریک کا ذمہ دار ٹھہرا چکے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ عوامی احتجاج پر سخت موقف اپنانے والے سپریم لیڈر کے ہاں اپنی قدر ومنزلت بڑھانے اور اپنے انتخاب کے وعدوں پر عمل درآمد کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران میں حالیہ ہفتوں کےدوران معاشی استحصال کے خلاف ملک گیر پرتشدد مظاہرے ہوچکے ہیں۔
 ایرانی پولیس، پاسداران انقلاب اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے مل کرعوامی احتجاجی کی تحریک کچلنے کے لیے وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

حوثی باغیوں کے پاس ایرانی میزائلوں کی موجودگی کے ٹھوس ثبوت ہیں: برطانیہ

برطانیہ نے واضح کیا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کے پاس ایرانی ساختہ میزائلوں کی موجودگی کے ناقابل تردید اور ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
’العربیہ‘ کے مطابق اقوام متحدہ میں برطانیہ کے نائب مندوب جوناتھن آلن نے ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ اب اس میں کوئی شک باقی نہیں رہا کہ یمن کے حوثی باغی ایرانی ساختہ میزائل اور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حوثیوں کے پاس موجود میزائلوں کے’کی بورڈ‘ فارسی میں، ان پر لکھا کارخانے کا نام ایرانی اور ماڈیولر ویلڈنگ میتھڈ بھی ایرانی ہے۔
جوناتھن آلن کا کہنا تھا جس طریقے سے میزایلوں کے ماڈیولر ویلڈنگ کا طریقہ کار وضع کیا گیااس سے واضح ہوتا ہے کہ میزائلوں کھول کر اسپئرپارٹس کی شکل میں یمن پہنچایا جاتا ہے۔ بعض میزائلوں پر 2015ء کی تاریخ درج ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یمنی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی پابندیاں عاید ہونے کے بعد بھی جاری ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں عرب اتحادی فوج نے یمن میں ایک کارروائی کے دوران الجوف گورنری کے یتمہ شہر سے ایرانی ساختہ ’زلزال‘ میزائل قبضے میں لیے تھے۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق حوثیوں کے ٹھکانوں سے 13 زلزال ایرانی میزائل، بارودی سرنگیں اور دیگر اسلحہ اور گولہ بارود بھی ملا ہے۔