Monday 1 June 2015

ایران کی جانب سے سیستان میں جیش العدل سے مقابلہ کے لئے تیار کردہ"بسیج فورس"کی حالت زار۔



ایران حکومت کی جانب سے سیستان میں جیش العدل سے مقابلہ کے لئے تشکیل دی گئ "بسیج فورس"کی ناگفتہ بہ حالت اس تصویر میں نمایاں ہے۔ 
ایران نے ہمیشہ غیر ریاستی عناصر کو اپنے بھیانک وسفاکانہ مقاصد کے لئے استعمال کیا ہے۔
 پرکشش تنخواہوں کا لالچ دے کر معاشرے کے دھتکارے'جرائم پیشہ'غریب وپسماندہ نوجوانوں کو مسلح کرکے اپنی ہی قوم کے خلاف استعمال کرنا اور مظالم کی کھلی چھوٹ دینا ہمیشہ سے ایرانی پالیسی کا حصہ رہا ہے۔
اس فورس کی پیشہ وارانہ صلاحیت اس تصویر سے خوب عیاں ہیں۔ مگر اب ایرانی اہل سنت عوام دشمن کے ان مذموم ہتھکنڈوں کو خوب سمجھ چکی ہے۔
 اور اہل سنت عوام نہ صرف ایسی کسی بھی فورس کا حصہ بننے کے لئے تیار نہیں بلکہ اس فورس کا حصہ بننے والے افراد کا بھی ایرانی اہل سنت معاشرہ'سوشل بائیکاٹ کر چکا ہے۔
یہی وجہ ہیکہ اس فورس کا حصہ بننے والے افراد اب تیزی سے مستعفی ہورہے ہیں۔
اور ایرانی حکومت باوجود پرکشش آفرز کے'اس فورس کو باقی رکھنے اور مطلوبہ اہداف کے حصول میں مسلسل ناکامی سے دوچار ہے۔
 تہران کے لئے یہ صورتحال کافی تشویش کا باعث بتائ جاتی ہے۔