Tuesday 28 August 2018

ایران پر سخت ترین پابندیاں عاید کرنے کے پابند ہیں: امریکا

ایران کے امور پر نظر رکھنے کے لیے امریکا کی طرف سے متعین کردہ خصوصی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ ایران لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو سالانہ 70 کروڑ ڈالرکی رقم فراہم کررہا ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن حزب اللہ اور ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے خلاف سخت ترین پابندیاں عاید کرنے کی پالیسی پرعمل درآمد کا پابند ہے۔
واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب میں اُنہوں نے کہا کہ واشنگٹن دوسرے اتحادی ممالک کو بھی ایران اور حزب اللہ کے خلاف جاری مہم میں شامل ہونے پر قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
برائن ہک کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے منفی طرزعمل کو بے نقاب کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔
 ایران کے ساتھ کسی بھی معاہدے سے قبل تہران کو ہماری شرائط ماننا ہوں گی۔ آبنائے ہرمز بین الاقوامی تجارتی گذرگاہ کے طورپر کام کرتی رہے گی۔
امریکی ایلچی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ایران پر سخت ترین پابندیاں عاید کرنے کے اعلان پر سختی سے عمل درآمد کرے گا۔
 ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے معاہدے نےتہران کو بے پناہ فواید پہنچائے۔
 ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس معاہدے سے اس لیے باہر نکلا تاکہ ایران کی خطرناک سرگرمیوں کے خلاف سفارتی جنگ شروع کی جاسکے۔ ہم ایران کا رویہ بدلنا چاہتے ہیں ایرانی نظام سے ہمیں کوئی سروکار نہیں۔
برائن ہک کا کہنا تھا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں انتشار پھیلانے کے لیے اربوں ڈالر کی رقم خرچ کررہا ہے۔
 ایران کی 80 فی صد معیشت پر سپاہ پاسداران انقلاب کا قبضہ ہے اور پاسداران انقلاب اپنے عزائم اور مذموم مقاصد کے لیے ملکی وسائل کو بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔

No comments:

Post a Comment