Sunday 5 August 2018

ایران میں حکومت مخالف احتجاج، کئی شہروں میں موبائل، انٹرنیٹ بند سروس بند

ایران کے مختلف شہروں میں اتوار اور سوموار کی درمیانی شب ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ قُم اور کرج جیسے دو بڑے شہروں میں احتجاج کی لہر میں کمی لانے کے لیے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے جب کہ کئی علاقوں میں کرفیو بھی لگایا دیا گیا ہے۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کے مطابق اتوار کی شام شمال مغربی تہران کی اکباتان کالونی میں سیکڑوں افراد حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئےسڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین سخت غصے میں تھے اور انہوں نے ’آمریت مردہ باد‘ کے نعرے بھی لگائے۔
شہر کے دوسرے علاقوں دانشجو پارک، وسطی دارالحکومت، شاہراہ کارگر، شاہراہ امیر آباد اور دیگر مقامات پر حکومت کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔
مظاہرین نے پولیس پرسنگ باری کی جس کے جواب میں ایرانی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
 مظاہرین نےٹائر جلا کر احتجاج کرنے کے ساتھ کوڑے کرکٹ کے ڈرم بھی نذرآتش کر دیے۔
ایران کے دو بڑے شہروں قُم اور کرج میں بھی حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
 دونوں شہروں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے تاکہ مظاہروں کے مناظر سوشل میڈیا پر شیئر نہ کیے جاسکیں۔
ایران کے ضلع فارس کے علاقے کازرون میں بھی ہزاروں افراد نے حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔

No comments:

Post a Comment