امریکا کی جانب سے ایران پر عاید کی جانے والی نئی اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی کرنسی تیزی کے ساتھ روبہ زوال ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سےکرنسی کی قدر بچانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور ایرانی ریال کی ڈالر کے مقابلے میں قیمت 40 سال کی نچلی ترین سطح پرآگئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق گذشتہ روز ایرانی منڈی میں ایک امریکی ڈالر 87 ہزار ایرانی ریال میں فروخت ہوتا رہا۔
ایران کی قومی سلامتی کے قریب سمجھی جانے والی’تسنیم‘ نیوز ایجنسی نے اتوارکے روز اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صدر حسن روحانی کی قیادت میں قائم حکومت نے ایرانی ریال کی عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں قیمت کے بارے میں معلومات مخفی رکھنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی کرنسی کی مسلسل گرتی قیمت کی خبریں منظر عام پرآنے سے کرنسی کی قیمت میں مزید کمی آئے گی۔
غیرملکی کرنسیوں کے حوالے سےمعلومات شائع کرنے والی ویب سائیٹ Bonbast. Com کے مطابق گذشتہ روز ایک ڈالر کے مقابلے میں 87 ہزار ایرانی ریال وصول کیے جاتے رہے جب کہ گذشتہ جمعرات کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت 75 ہزار 500 تھی۔
گذشتہ روز یہ قیمت 87 ہزار ریال تک کا پہنچی جو 40 سال کی نچلی ترین سطح ہے۔
No comments:
Post a Comment