ایران کے ذرائع ابلاغ کے مطابق سوموار کے روز تہران بلدیہ کے اہلکاروں نے ایک بچے کا محض اس لیے کان کاٹ ڈالا کہ وہ اپنا پیٹ پالنے کے لیے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سےکارآمد چیزیں ڈھونڈھ کر انہیں فروخت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ارنا‘ کے مطابق تہران بلدیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلدیہ کے اہلکاروں نے کوڑے کے ڈھیر پر کوڑا کرکٹ جمع کرنے والے بچے کا کان کاٹ دیا تھا۔
بیان میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ بچے کے بارے میں معلومات فراہم کریں تاکہ اس کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کی جاسکیں۔
تہران بلدیہ کے سروسز کے معاون عدالت امیری زادہ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ بچے کے کان کاٹے جانے کی فوٹیج سامنے آئی ہے مگر اس حوالے سے کسی شہری نے تا حال کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔
ہم متاثرہ بچے کی تلاش میں ہیں تاکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تحقیقات کی جاسکیں۔
ادھر ایران میں سماجی کارکنوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سوشل میڈیا پر ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں کان کٹے بچے کو دکھایا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ بچے کو تہران بلدیہ کے اہلکاروں نے کوڑا کرکٹ جمع کرنے سے روکنے کے لئے اس کا ایک کان کاٹ ڈالا۔
کوڑا کرکٹ جمع کرنے والے بچے کا کان کاٹے جانے کے خلاف عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
شہریوں نے واقعے کی فوری انکوائری اور اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment